جمعہ کے دن لوگوں کے گردنوں کو پھلانگنے کے بارے میں احادیث مبارکہ میں وعید

سوال :-
مفتی صاحب کیا جمعہ کے دن لوگوں کے گردنوں کو پھلانگنے کے بارے میں احادیث مبارکہ میں کوئی وعید آیا ہے یا نہیں ؟

جواب :-

الجواب وباللہ التوفیق
جمعہ کے دن لوگوں کے گردنوں کو پھلانگنے کےبارے میں وعیدصحیح احادیث میں ذکر ہوا ہے جیسا کہامام احمدبن حنبل رحمہ اللہ نےالمسند میں (17674)صحیح سند کے ساتھ عبد اللہ بن بسر رضی اللہ عنہ کے طریق سے ذکر کیا ہے '' حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ، عَنْ مُعَاوِيَةَ يَعْنِي ابْنَ صَالِحٍ، عَنْ أَبِي الزَّاهِرِيَّةِ، قَالَ: كنت جالسا إلى جانبه يوم الجمعة، فقال: جاء رجل يتخطى رقاب الناس، فقال له رسول الله صلى الله عليه وسلم: «أي اجلس فقد آذيت »''ترجمہ :ابو زاہریہ سے روایت ہے وہ فرماتے ہیں کہ میں رسول اللہ ﷺ کے ایک جانب بیٹھا ہوا تھا فرمایا کہ ایک شخص لوگوں کے گردونوں کوپھلانگنتے ہوئے آیا تو رسول اللہﷺ نے ارشاد فرمایا بیٹھو آپ نے لوگوں کو اذیت پہنچائی۔اس حدیث کے تحقیق میں شعیب الارنؤط نے فرمایاہے ''إسناده صحيح على شرط مسلم''
البتہ ایک دوسری حدیث جو امام الترمذی رحمہ اللہ نے سنن میں (513)رشدين بن سعد عن زَبَّانُ بْنُ فَائِدٍ الْحمْرَاوِيُّ، عَنْ سَهْلِ بْنِ مُعَاذِ بْنِ أَنَسٍ الْجُهَنِيِّ، عَنْ أَبِيهِ مُعَاذِ بْنِ أَنَسٍ الْجُهَنِيِّ طریق کے ساتھ ذکرکیا ہے'' «‌مَنْ ‌تَخَطَّى ‌رِقَابَ ‌النَّاسِ يَوْمَ الْجُمُعَةِ اتَّخَذَ جِسْرًا إِلَى جَهَنَّمَ»''ترجمہ: جو شخص جمعہ کے دن لوگوں کے گردنوں کو پھلانگتے ہیں گویا کہ وہ جہنم کی طرف پل بناتا ہے۔
اس روایت میں رشدین بن سعد، زبان بن فائد اور سہل بن معاذ یہ تینوں حضرات ضعفاءہیں ۔۔۔۔و اللہ اعلم باالصواب

ضیاء الرحمٰن حقانی دارالافتاء جامعہ امام محمد بن الحسن الشیبانی
2023/1/13 الموافق 19/جمادی الاولیٰ/1444ھ

الجواب صحیح
(حضرت مولانا ) نور الحق (صاحب دامت برکاتہم العالیہ)
مدیر الجامعہ ورئیس دارالافتاء جامعہ امام محمد بن الحسن الشیبانی
2023/1/13 الموافق 19/جمادی الاولیٰ/1444ھ