الدين يسر کیا یہ حدیث نبوی کے الفاظ ہیں یا کسی کا مقولہ ہے

سوال :-
کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس کے بارے میں :کہ الدين يسر کیا یہ حدیث نبوی کے الفاظ ہیں یا کسی کا مقولہ ہے

جواب :-

بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب حامدا ومصلیا
ہاں "الدين يسر" حدیث نبوی کے الفاظ ہیں جس کو امام بیہقی نے شعب الایمان میں (3598) نمبر پر اضافہ کے ساتھ ذکرکیا ہے قال أخبرنا أبو الحسن المقرئ، حدثنا الحسن بن محمد بن إسحاق، حدثنا يوسف بن يعقوب، حدثنا محمد بن أبي بكر، حدثنا معن بن محمد، عن سعيد بن أبي سعيد،عن أبي هريرة، قال: سمعت النبي صلى الله عليه وسلم يقول: " الدين يسر، ولن يغالب الدين أحد إلا غلبه سددوا، وقاربوا، وأبشروا، واستعينوا بالغدوة والروحة، وشيء من الدلجة ". اور اس سند کے تمام راوی ثقہ ہیں۔
اور امام بخاری نے اپنے صحیح میں (39) نمبر پر اور امام بغوی نے شرح السنۃ میں (935) نمبر پر إن الدين يسر،کےلفظ سے ذکر کیا ہے۔
اور امام نسائی نے اپنی سنن میں (5034)نمبر پر اور امام ابن حبان نے اپنے صحیح میں (351)نمبر پر اور امام بیہقی نے السنن الکبری میں(4741)نمبر پر إن هذا الدين يسر،کےلفظ سے ذکر کیا ہے۔
خلاصہ یہ ہوا کہ "الدين يسر" حدیث نبوی کے الفاظ ہیں جو کہ صحیح بھی ہیں ۔۔۔واللہ اعلم و علمہ اتم
نوراللہ برھانی
دارالافتاء جامعہ امام محمد بن الحسن الشیبانیؒ
30/ جنوری /2023 الموافق 7/ رجب/1444

(حضرت مولانا) نورالحق (صاحب دامت برکاتہم العالیہ)
رئیس دارالافتاء ومدیر جامعہ امام محمد بن الحسن الشیبانیؒ
30/ جنوری /2023 الموافق 7/ رجب/1444