ماہ رجب کی مشہور دعا اللهم بارك لنا في رجب وشعبان، وبلغنا رمضان کی تحقیق
                  سوال :- 
              کیا فرماتے ہیں علماء کرام اس حدیث کے بارے میں :	عن أنس بن مالك، قال: كان النبي صلى الله عليه وسلم إذا دخل رجب، قال:  
            
             
               
                
                جواب :- 
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب حامدا ومصلیا
اس روایت کو امام احمد نے مسند احمد میں (2346) نمبر پر اور امام بزار نے مسند بزارمیں (6496) نمبر پر اور امام طبرانی نے المعجم الاوسط میں (3939) نمبر پر اور امام ابن السنی نے عمل الیوم واللیلۃ میں(659) اور امام اصبہانی نے حلیۃ الاولیاء (6/269) میں اور امام ابن بشران البغدادي نے أمالي ابن بشران میں (1510) نمبر پر اور امام بیھقی نے شعب الایمان میں (3534) نمبر پر ان سب نے عن زائدة بن أبي الرقاد، عن زياد النميري، عن أنس بن مالك، قال: كان النبي صلى الله عليه وسلم إذا دخل رجب، قال: " اللهم بارك لنا في رجب وشعبان، وبلغنا رمضان " کے لفظ سے ذکر کیا ہے۔
اور امام طبرانی نے اس روایت کو ذکر کرنے کے بعد فرمایاکہ اس روایت میں زائدۃ متفرد ہے اور زائدۃ کو اکثر علماء نے منکر کہا ہے امام بخاری نے التاريخ الكبير میں (1445) نمبر پر فرمایا کہ یہ منكر الحديث،ہے اور امام نسائی نےالضعفاء والمتروکون میں (219) نمبر پر فرمایا کہ یہ منكر الحديث،ہے اور امام ابن حبان نے المجروحین میں (367) نمبر پر فرمایا کہ يروي المناكير عن المشاهير لا يحتج به ولا يكتب إلا للاعتبار ، اور امام ابن القیسرانی نے ذخیرۃ الحفاظ میں (1488) نمبر پر فرمایا کہ هو منكر الحديث.اور امام ذھبی نے میزان الاعتدال میں (2824) نمبر پر فرمایا کہ یہ ضعيف.ہے۔
لہذا یہ روایت اس سند کے ساتھ صحیح نہیں ہے جیسا کہ امام عبد الحي لکھنوی رحمہ اللہ نے بھی اپنی کتاب الآثار المرفوعة في الأخبار الموضوعة (ج1 ص59)پر ذکر کیا ہے اور مزید یہ بھی فرمایا کہ اس روایت کو امام ابن حجر نے اپنی کتاب تبيين العجب مما ورد في فضل رجب میں احادیث ضعیفہ میں سے شمار کیا ہے۔ اگر کوئی مذکورہ دعا ویسے ہی پڑھنا چاہے تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے کیونکہ دعا کے الفاظ میں کوئی لفظ خلاف شرع نہیں ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔واللہ اعلم وعلمہ اتم 
نوراللہ برھانی
دارالافتاء جامعہ امام محمد بن الحسن الشیبانیؒ
25/دسمبر /2022 الموافق 2/ جمادی الثانى/1444 
الجواب صحیح 
(حضرت مولانا) نورالحق (صاحب دامت برکاتہم العالیہ)
رئیس دارالافتاء ومدیر جامعہ امام محمد بن الحسن الشیبانیؒ
25/دسمبر /2022 الموافق 2/ جمادی الثانى/1444
 
             
            
            
            
جواب :-
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب حامدا ومصلیا
اس روایت کو امام احمد نے مسند احمد میں (2346) نمبر پر اور امام بزار نے مسند بزارمیں (6496) نمبر پر اور امام طبرانی نے المعجم الاوسط میں (3939) نمبر پر اور امام ابن السنی نے عمل الیوم واللیلۃ میں(659) اور امام اصبہانی نے حلیۃ الاولیاء (6/269) میں اور امام ابن بشران البغدادي نے أمالي ابن بشران میں (1510) نمبر پر اور امام بیھقی نے شعب الایمان میں (3534) نمبر پر ان سب نے عن زائدة بن أبي الرقاد، عن زياد النميري، عن أنس بن مالك، قال: كان النبي صلى الله عليه وسلم إذا دخل رجب، قال: " اللهم بارك لنا في رجب وشعبان، وبلغنا رمضان " کے لفظ سے ذکر کیا ہے۔
اور امام طبرانی نے اس روایت کو ذکر کرنے کے بعد فرمایاکہ اس روایت میں زائدۃ متفرد ہے اور زائدۃ کو اکثر علماء نے منکر کہا ہے امام بخاری نے التاريخ الكبير میں (1445) نمبر پر فرمایا کہ یہ منكر الحديث،ہے اور امام نسائی نےالضعفاء والمتروکون میں (219) نمبر پر فرمایا کہ یہ منكر الحديث،ہے اور امام ابن حبان نے المجروحین میں (367) نمبر پر فرمایا کہ يروي المناكير عن المشاهير لا يحتج به ولا يكتب إلا للاعتبار ، اور امام ابن القیسرانی نے ذخیرۃ الحفاظ میں (1488) نمبر پر فرمایا کہ هو منكر الحديث.اور امام ذھبی نے میزان الاعتدال میں (2824) نمبر پر فرمایا کہ یہ ضعيف.ہے۔
لہذا یہ روایت اس سند کے ساتھ صحیح نہیں ہے جیسا کہ امام عبد الحي لکھنوی رحمہ اللہ نے بھی اپنی کتاب الآثار المرفوعة في الأخبار الموضوعة (ج1 ص59)پر ذکر کیا ہے اور مزید یہ بھی فرمایا کہ اس روایت کو امام ابن حجر نے اپنی کتاب تبيين العجب مما ورد في فضل رجب میں احادیث ضعیفہ میں سے شمار کیا ہے۔ اگر کوئی مذکورہ دعا ویسے ہی پڑھنا چاہے تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے کیونکہ دعا کے الفاظ میں کوئی لفظ خلاف شرع نہیں ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔واللہ اعلم وعلمہ اتم 
نوراللہ برھانی
دارالافتاء جامعہ امام محمد بن الحسن الشیبانیؒ
25/دسمبر /2022 الموافق 2/ جمادی الثانى/1444 
الجواب صحیح 
(حضرت مولانا) نورالحق (صاحب دامت برکاتہم العالیہ)
رئیس دارالافتاء ومدیر جامعہ امام محمد بن الحسن الشیبانیؒ
25/دسمبر /2022 الموافق 2/ جمادی الثانى/1444

 
  
       
  
  
 