رجب کے روزے کی فضیلت کے بارے میں ایک روایت کی تحقیق

سوال :-
کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس حدیث کے بارے میں:کہ

جواب :-

بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب حامداً ومصلیاً
اس روایت کو امام ابن جوزی ؒنے اپنی کتاب "الموضوعات" میں (2/206)اس طرح ذکر کیا ہے:
"قال أنبأنا إسماعيل بن أحمد السمرقندي أنبأنا أحمد بن محمد ابن النقور أنبأنا أبو الحسن أحمد بن محمد بن عمران الجنيدي حدثنا إسماعيل بن العباس الوراق حدثنا جعفر بن محمد بن شاكر الصائغ حدثنا خالد بن يزيد العربي حدثنا عمرو بن الأزهر عن أبان عن أنس مالك قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم :"من صام ثلاثة أيام من رجب كتب الله له صيام شهر ومن صام سبعة أيام من رجب أغلق الله عنه سبعة أبواب من النار ومن صام ثمانية أيام من رجب فتح الله له ثمانية أبواب الجنة ومن صام نصف رجب كتب الله له رضوانه ومن كتب له رضوانه لم يعذبه ومن صام رجب كله حاسبه الله حسابا يسيرا".
ترجمہ: "جو شخص ماہ رجب میں تین روزے رکھتا ہےتو اللہ تعالی پورا مہینہ روزے رکھنے کا اجر عطا کرتا ہے،اور جو شخص ساتروزے رکھتا ہےتو اس سے جہنم کے ساتوں دروازے بند کر دیے جاتے ہیں،اور جو شخص ماہ رجب کا آدھا مہینہ روزہ رکھتا ہےتو اللہ تعالی اس کے لیےاپنی رضا لکھ لیتا ہے اور جس شخص کےلیے اللہ تعالی اپنی رضا لکھ لے تو اس کو عذآب نہیں دے گا،اور جو شخص رجب کا پورا مہینہ روزے رکھتا ہے تو اللہ تعالی اس سے معمولی حساب لےگا"۔
اس کے علاوہ موضوعات کے دیگر کتب میں بھی یہ روایت موجود ہے جیسا کہ امام سیوطی ؒ نے" اللآلىء المصنوعة في الأحاديث الموضوعة" میں (2/97) اور امام ابن حجر ؒ نے "تبيين العجب بما ورد فی فضل رجب" میں (33)اور علامہ شوکانی ؒ نے "الفوائد المجموعة في الأحاديث الموضوعة"میں (1/100) میں ذکرکیا ہے۔
علاوہ ازیں اس کے سند میں عمرو بن ازھر اور ابان ہیں ،اور ان پر محدثین کا کلام ہے۔
1:عمرو بن ازھر پر ائمہ کا کلام:
امام احمدبن حنبل ؒ فرماتے ہیں:" كان يضع الحديث.
اور امام بخاریؒ فرماتے ہیں:" يرمى بالكذب".
امام ابوحاتم فرماتے ہیں:"متروك الحديث".
امام ابن حبانؒ" المجروحین " میں فرماتے ہیں:" كان ممن يضع الحديث على الثقات ويأتي بالمضوعات عن الأثبات لا يحل كتابة حديثه ولا ذكره في الكتب إلا على سبيل الاعتبار والقدح فيه
حافظ ذہبیؒ المغنی فی الضعفآء میں فرماتے ہیں:" كذاب"
2:ابان پر ائمہ کا کلام :
امام ابن سعد ؒفرماتے ہیں:کہ " متروك الحديث".
امام یحییٰ ابن معینؒ فرماتے ہیں:" متروك الحديث"
امام ابوحاتم ؒ فرماتے ہیں:" متروك الحديث وكان رجلا صالحا لكن بلى بسوء الحفظ."
امام ابن حجرؒ فرماتے ہیں:" متروك"
خلاصہ یہ ہے کہ یہ روایت باطل ہے جیسا کہ حافظ ابن حجرؒ نے اپنی کتاب میں (تبيين العجب بما ورد فی فضل رجب :ص 33) پراس حدیث کو باطل احادیث میں سےشمار کیا ہے۔ البتہ اگر کوئی شخص مذکورہ فضیلت کا اعتقاد رکھے بغیر روزہ رکھے تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ واللہ اعلم بالصواب.
اشتیاق علی ذھبی
دارالافتاء جامعہ امام محمد بن الحسن الشیبانی
26/جنوری /2023 الموافق 03/رجب / 1444ھ

الجواب صحیح
(حضرت مولانا) نورالحق (صاحب دامت برکاتہم)
رئیس دارالافتاء ومدیر جامعہ امام محمد بن الحسن الشیبانی
26/جنوری /2023 الموافق 03/رجب / 1444ھ
حوالہ جات:
1-الجرح والتعديل المؤلف: أبو محمد عبد الرحمن بن محمد بن إدريس بن المنذر التميمي، الحنظلي، الرازي ابن أبي حاتم (المتوفى: 327هـ)الناشر: طبعة مجلس دائرة المعارف العثمانية - بحيدر آباد الدكن – الهند دار إحياء التراث العربي – بيروت الطبعة: الأولى، 1271 هـ 1952 م ت1226
الطبعة: الأولى، 1271 هـ 1952 م
2- المجروحين من المحدثين والضعفاء والمتروكين المؤلف: محمد بن حبان بن أحمد بن حبان بن معاذ بن مَعْبدَ، التميمي، أبو حاتم، الدارمي، البُستي (المتوفى: 354هـ) الناشر: دار الوعي – حلب الطبعة: الأولى، 1396هـ ج2 ص78
3-المغني في الضعفاء المؤلف: شمس الدين أبو عبد الله محمد بن أحمد بن عثمان بن قَايْماز الذهبي (المتوفى: 748هـ) ج2 ص481
4-موسوعة أقوال الإمام أحمد بن حنبل في رجال الحديث وعلله دار النشر: عالم الكتب الطبعة: الأولى، 1417 هـ / 1997 ج3 ص89
5-ميزان الاعتدال في نقد الرجال المؤلف: شمس الدين أبو عبد الله محمد بن أحمد بن عثمان بن قَايْماز الذهبي (المتوفى: 748هـ)
الناشر: دار المعرفة للطباعة والنشر، بيروت – لبنان الطبعة: الأولى، 1382 هـ - 1963 م ج3 ص245
6-الطبقات الكبرى المؤلف: أبو عبد الله محمد بن سعد بن منيع الهاشمي بالولاء، البصري، البغدادي المعروف بابن سعد (المتوفى: 230هـ)
الناشر: دار الكتب العلمية – بيروت الطبعة: الأولى، 1410 هـ - 1990 م ج7 ص188
7-تاريخ ابن معين (رواية الدوري) المؤلف: أبو زكريا يحيى بن معين بن عون بن زياد بن بسطام بن عبد الرحمن المري بالولاء، البغدادي (المتوفى: 233هـ) الناشر: مركز البحث العلمي وإحياء التراث الإسلامي - مكة المكرمة الطبعة: الأولى، 1399 – 1979 ج4 ص146
8-الجرح والتعديل المؤلف: أبو محمد عبد الرحمن بن محمد بن إدريس بن المنذر التميمي، الحنظلي، الرازي ابن أبي حاتم (المتوفى: 327هـ)
الناشر: طبعة مجلس دائرة المعارف العثمانية - بحيدر آباد الدكن – الهند دار إحياء التراث العربي – بيروت الطبعة: الأولى، 1271 هـ 1952 م ج2 ص296
9-تحرير تقريب التهذيب للحافظ أحمد بن علي بن حجر العسقلاني تأليف: الدكتور بشار عواد معروف، الشيخ شعيب الأرنؤوط
الناشر: مؤسسة الرسالة للطباعة والنشر والتوزيع، بيروت – لبنان الطبعة: الأولى، 1417 هـ - 1997 م ج1 ص82