حدیث من ‌صام ‌يومًا ‌من ‌رجب، ‌وقام ‌ليلة ‌من ‌لياليه کی اسنادی حیثیت

سوال :-
کیا فرماتےہیں علماکرام اس حدیث کے بارےمیں :

جواب :-

الجواب: حامدًا ومصلیًا
اس حدیث کو امام سیوطی رحمہ اللہ نے الزيادات على الموضوعات میں )560( اس سند کے ساتھ ذکرفرمایا ''حدثنا عبد الله بن محمد بن يعقوب حدثنا سليمان بن داود حدثنا معاذ بن عيسى حدثنا إسماعيل بن يحيى عن مسعر عن محارب بن دثار عن جابر رفعه''اور اس سند میں اسماعیل بن یحیی کے بارے میں فرماتے ہیں'' إسماعيل كذاب''
اور امام الدار قطنی رحمہ اللہ نے الضعفاء والمتروکون میں صفحہ نمبر (256)میں فرماتے ہیں''‌إسماعيل ‌بن ‌يحيى متروك كذاب''۔
اس حدیث کومحمد طاہر پٹنی رحمہ اللہ نے تذكرة الموضوعات میں صفحہ نمبر(116) میں ذکرکے فرماتے ہیں '' إِسْمَاعِيل كَذَّاب''۔
اور محمد الشوکانی نے (الفوائد المجموعة في الأحاديث الموضوعة) میں صفحہ نمبر (439) پر ذکرکرکے فرماتے ہیں '' في إسناده: كذاب''۔
اور محمد جمال الدین قاسمی نے قواعد التحديث من فنون مصطلح الحديث میں صفحہ نمبر (157) میں میں ذکرکے فرماتے ہیں '' موضوع وفي إسناده: "إسماعيل بن يحيى" كذاب''۔
لہذا یہ حدیث موضوع ہے اس کی نسبت نبی ﷺ کی طرف صحیح نہیں ہے۔۔۔۔۔و اللہ اعلم باالصواب
ضیاء الرحمٰن حقانی
دارالافتاء جامعہ امام محمد بن الحسن الشیبانی
2023/1/30 الموافق7/رجب المرجب/1444ھ

الجواب صحیح
(حضرت مولانا ) نور الحق (صاحب دامت برکاتہم العالیہ)
مدیر الجامعہ ورئیس دارالافتاء جامعہ امام محمد بن الحسن الشیبانی
2023/1/30 الموافق 7/رجب المرجب/1444ھ