الصلوات الخمس، والجمعة إلى الجمعة، كفارات لما بينهن کی تحقیق

سوال :-
کیا فرماتے ہیں علماء کرام اس حدیث کے بارے میں : عن أبي هريرة، أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: «الصلوات الخمس، والجمعة إلى الجمعة، كفارات لما بينهن، ما لم تغش الكبائر» آ یایہ حدیث صحیح ہے یا نہیں ؟

جواب :-

بسم اللہ الرحمن الرحیم الجواب حامدا ومصلیا اس روایت کو امام مسلم نے اپنے صحیح(ج1 ص209 ح14)میں الصلاة الخمس،کے لفظ سے اور امام ترمذی نے اپنی سنن ( ج1 ص418 ح 214)میں الصلوات الخمس، کے لفظ سےذکر کرکے فرمایا کہ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ اور امام ابن خزیمہ نے صحیح ابن خزیمہ(ج1 ص162ح314)میں ذکر کیا ہے اور امام احمد نے اپنے مسند (ج14 ص333ح8715)میں اور امام حارث نے مسند الحارث (ج1 ص240ح109)میں ما اجتنبت الكبائر کے لفظ سے ذکر کیا ہے۔ اور شعیب الارنؤوط نے مسند احمد کے تحقیق میں اس حدیث کو صحیح کہا ہے لہذا یہ حدیث صحیح ہے۔۔۔۔۔واللہ اعلم بالصواب نوراللہ برھانی دارالافتاء جامعہ امام محمد بن الحسن الشیبانیؒ 18/دسمبر /2022 الموافق24/ جمادی الثانى/1444 الجواب صحیح (حضرت مولانا) نورالحق (صاحب دامت برکاتہم العالیہ) رئیس دارالافتاء ومدیر جامعہ امام محمد بن الحسن الشیبانیؒ 18/دسمبر /2022 الموافق24/ جمادی الثانى/1444